زبان کوآزاد نہ چھوڑو/روزے اورقیام کاانعام

نصیحت نمبر23 :     زبان کوآزاد نہ چھوڑو

اللہ  عَزَّوَجَلَّ قرآنِ مجیدمیں ارشادفرماتاہے : 
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ(۴۱)وَّ سَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(۴۲)(پ۲۲، الاحزاب : ۴۱، ۴۲)
ترجمۂ کنزالایمان : اے ایمان والو اللہ کو بہت یاد کرو ۔ اور صبح و شام اس کی پاکی بولو ۔ 
اے موسیٰ بن عمران(عَلَیْہِ السَّلَام)!اے صاحبِ بیان! میرا کلام توجہ سے سنو! میں اللہ ہوں ، میں ملک الدیّان(یعنی قہَّارو جبَّاربادشاہ)ہوں ، میرے اور تیرے درمیان کوئی ترجمان نہیں  ۔ سودخورکومیرے غضب اور دونی آگ کی خبر سنا دو ۔ 
اے ابن آدم!جب تواپنے دل میں  سختی، جسم میں  بیماری، رزق میں  تنگی اور مال میں  کمی پائے توجان لیناکہ یہ تیرے لایعنی(یعنی فضول) کلام کرنے کے سبب ہے ۔ 
اے ابن آدم!تیرا دِین اس وقت تک دُرست نہیں  ہوسکتاجب تک تیری زبان سیدھی نہ ہواور تیری زبان تب تک سیدھی نہیں  ہوسکتی جب تک تواپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے حیا نہ کرے ۔ 
اے ابن آدم!جب تو لوگوں  کے عیوب دیکھے اوراپنے عیبوں  کوبھول جائے تو بے شک تُونے شیطان کو راضی اور رحمن عَزَّوَجَلَّ کو غضب ناک(یعنی ناراض)کیا ۔ 
ا ے ابن آدم!تیری زبان شیر کی مانند ہے اگر تونے اسے چھوڑدیاتویہ تجھے قتل کر ڈالے گی، پس تیری ہلاکت اسے آزادچھوڑنے میں (پوشیدہ)ہے ۔ ‘‘

 نصیحت نمبر24 :    روزے اورقیام کاانعام 

اللہ  عَزَّوَجَلَّ (کھلے دُشمن شیطان کے بارے میں  تنبیہ کرتے ہوئے، قرآنِ پاک میں  ) ارشاد فرماتاہے : 
ترجمۂ کنزالایمان : بے شک شیطان تمہارا دُشمن ہے تو تم بھی اسے دُشمن سمجھو ۔ 

(لہٰذا)اے ابن آدم!اس دِن کو جان لو جس میں  تمہیں  گروہ در گروہ اٹھایا جائے گا، تم رحمن عَزَّوَجَلَّکے حضورصف بہ صف کھڑے ہوکرحرف بہ حرف اَعمال نامہ پڑھو گے، چھپ کراوراعلانیہ کئے گئے تمام گناہوں  کے بارے میں تم سے سوال کیا جائے گا ۔  
(چنانچہ، قرآنِ پاک میں  ارشادہوتاہے : )
یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ(۸۵)وَّ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ وِرْدًاۘ(۸۶)(پ۱۶، مریم : ۸۵، ۸۶)
ترجمہ کنزالایمان : جس دن ہم پرہیزگاروں  کو رحمن کی طرف لے جائیں گے مہمان بناکر اور مجرموں  کو جہنّم کی طرف ہانکیں گے پیاسے ۔ 
اس میں  تم سے وعدہ بھی ہے اور تمہارے لئے وعید بھی ۔ بے شک میں  اللہ ہوں ، میرا کوئی مثل نہیں ، میرے غلبے واقتدارکی طرح کسی کاغلبہ واقتدارنہیں ۔  جس نے اپنی زندگی میں اِخلاص کے ساتھ روزے رکھے میں اسے مختلف قسم کے کھانوں  سے اِفطار کراؤں  گا ۔ جس نے رات بھر قیام کیامیں  اسے اپنی طرف سے ایک خاص شان یعنی اعلیٰ مرتبہ عطافرماؤں گا ۔ جس نے میری حرام کردہ چیزوں  سے اپنی آنکھوں  کو جھکا لیا(یعنی انہیں  دیکھنے سے بچا)میں  اسے جہنم سے امان عطاکر دوں  گا ۔ میں  ہی (تمہارا) ربّ عَزَّوَجَلَّ ہوں ، لہٰذامجھے پہچانو ۔ 
٭…میں  ہی نعمتیں  عطاکرنے والا ہوں میرا شکراداکرو ۔ 
٭…میں  ہی(تمہارا)نگہبان ومحافظ ہوں  مجھے یاد رکھو ۔ 
٭… میں ہی(تمہارا)مددگارہوں ، لہٰذامیرے(دین کے)مددگاربن جاؤ  ۔ 
٭…میں  ہی مغفرت کرنے والا ہوں ، لہٰذامجھ سے ہی بخشش طلب کرو ۔ 


٭…میں  ہی مطلوب ومقصود ہوں  ، لہٰذا مجھے ہی پانے کا قصد کرو ۔ 
٭…میں  ہی عطا کرنے والا ہوں ، لہٰذامجھ سے ہی سوال کرو  ۔ 
٭… میں  ہی معبودِحقیقی ہوں ، لہٰذا میری ہی عبادت کرو ۔ 
٭…میں (تمہارے تمام اَعمال سے) باخبرہوں ، لہٰذامجھ سے ڈرو ۔ ‘‘

Post a Comment

0 Comments