سب سے بہترین توشہ ,ابن آدم کی مثال

 نصیحت نمبر15 :     سب سے بہترین توشہ
اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : ’’ اے ابن آدم !اگر تیرا دِین دُرست رہاتوتیرا عمل، تیراگوشت اور تیرا خون بھی دُرست رہے گااور اگر تیرے دِین میں  بگاڑپیدا ہوگیاتوتیرا

عمل، تیرا گوشت او ر تیرا خون بگڑ جائے گا ۔ پس تواس چراغ کی طرح نہ ہوجانا جو خود کو جلاکر لوگوں  کوروشنی مہیاکرتاہے ۔ اپنے دِل سے دُنیا کی محبت نکال دے کیونکہ میں  کسی  دِل میں  دُنیااوراپنی محبت کبھی جمع نہیں  کرتا ۔ رزق جمع کرنے کے معاملے میں  اپنے نفس کے ساتھ نرمی سے پیش آکیونکہ رزق لکھا جا چکا ہے ۔ حریص محروم اوربخیل، قابلِ مذمت ہے ۔  نعمت ہمیشہ نہیں  رہتی، (بغیرکسی شرعی وجہ کے)چھان بین کرنا نحوست، موت برحق، حق جاناپہچاناہے، سب سے اچھی حکمت خشوع، سب سے عمدہ غنا(یعنی تونگری ) قناعت اور سب سے بہترین توشہ تقویٰ ہے ۔ دِل میں  آنے والی سب سے بہترین چیز یقین ہے اور تمہیں عطاکردہ نعمتوں  میں  سے سب سے بہترین نعمت عافیت ہے ۔ ‘‘
٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭

 نصیحت نمبر16 :    ابن آدم کی مثال 

اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : 
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ(۲) (پ۲۸، الصف : ۲)
ترجمۂ کنزالایمان : اے ایمان والو!کیوں  کہتے ہو وہ جو نہیں  کرتے ۔ 
تم بہت کچھ کہتے ہولیکن خوداس کے خلاف کرتے ہو ۔ کتنی ایسی چیزیں  ہیں  کہ جن سے لوگوں کوتومنع کرتے ہولیکن خوداُن سے باز نہیں  آتے؟
٭…کتنی ایسی باتیں  ہیں  کہ جن کاحکم تودیتے ہو لیکن خوداُن پرعمل نہیں  کرتے؟
٭…کتناکچھ جمع کرتے ہو مگر کھاتے نہیں  ہو؟
٭…تو بہ کے کتنے مواقع ایسے ہیں کہ جنہیں  ہرروز ٹال دیتے ہو؟بلکہ سالہا سال تک مؤخرکرتے رہتے ہوپھرتمہیں  مہلت نہیں  دی جائے گی ۔ 
٭…کیاتمہیں  موت سے امان حاصل ہوچکا ہے؟
٭…کیا جہنم سے آزادی تمہارے ہاتھ میں  ہے؟
٭…کیاجنتوں  کی کامیابی کا تمہیں  یقین حاصل ہوگیاہے؟
٭…کیا تمہارے اور رحمن عَزَّوَجَلَّ کے درمیان رحمت و مغفرت کامعاہدہ ہو چکا ہے ؟ 
نعمتوں  نے تمہیں  ناشکراکردیا، احسان و بھلائی نے تمہیں  بگاڑ دیااوردُنیاکی لمبی امید نے تمہیں  دھوکے میں  مبتلاکردیا  ۔ تم نے صحت و سلامتی کو غنیمت نہ جاناپس تمہارے دن مقرراور تمہاری سانسیں  گنی چنی رہ گئی ہیں ، لہٰذا تمہارے ہاتھوں  میں  جو کچھ باقی ہے اسے(اپنی نجات کے لئے)آگے بھیج دو ۔ 
اے ابن آدم!تواپنے کام میں  متوجہ ہے حالانکہ تیری پیدائش کے دن سے ہر روز تیری عمرگھٹتی جارہی ہے اورتوہرروزاپنی قبرکے قریب سے قریب ترہوتاجارہاہے عنقریب تواس میں  داخل ہوجائے گا ۔ 
اے ابن آدم!دُنیا میں  تمہاری مثال مکھی کی سی ہے کہ جب بھی وہ شہدپرگرتی ہے تواس میں  پھنس کررہ جاتی ہے، تمہارابھی یہی حال ہے ۔ تم اس لکڑی کی طرح نہ بن جانا جوخودکوجلاکر دوسروں  کو روشنی مہیاکرتی ہے ۔ ‘‘
٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭

Post a Comment

0 Comments