نصیحت نمبر25 : دُشمنِ خداسے غفلت کیوں ؟
اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : ’’ اے ابن آدم!
شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۙ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآىٕمًۢا بِالْقِسْطِؕ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُؕ(۱۸)اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰهِ الْاِسْلَامُ۫- (پ۳، آلِ عمران : ۱۸، ۱۹)
ترجمۂ کنزالایمان : اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کو ئی معبود نہیں اور فرشتو ں نے اور عالموں نے انصاف سے قائم ہو کراس کے سوا کسی کی عبادت نہیں عزت والا حکمت والا بے شک اللہکے یہاں اسلام ہی دین ہے ۔
وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْهُۚ-وَ هُوَ فِی الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ(۸۵) (پ۳، آلِ عمران : ۸۵)
ترجمۂ کنزالایمان : اور جو اِسلام کے سوا کوئی دِین چاہے گا وہ ہر گز اس سے قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں زیاں کاروں سے ہے ۔
ہرایک کوجنت کی بہترین خوشخبری ہو ۔
٭… جس نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کواچھی طرح پہچان کراس کی اطاعت کی وہ نجات پا گیا ۔
٭… جس نے شیطان کوجان کراس کی نافرمانی کی وہ محفوظ ہوگیا ۔
٭… جس نے حق پہچان کراس کی اتباع کی وہ بے خوف ہوگیا ۔
٭…جس نے باطل کو جان کر اس سے بچنے کی سعی(یعنی کوشش)کی وہ کامیاب ہوگیا ۔
٭…جس نے شیطان اوردُنیاکوجان کر انہیں ٹھکرا دیاوہ سعادت مند ہو گیا ۔
٭…جس نے آخرت کوپہچان کراسے تلاش(کرنے کا ارادہ)کیاوہ ہدایت پاگیا، بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ جسے چاہتاہے ہدایت عطا فرما تا ہے اور تمہیں اسی کی طرف پھرنا ہے ۔
اے ابن آدم!جب اللہ عَزَّوَجَلَّتیرے رزق کا کفیل ہے توپھرتیرا طویل مدت کا اِہتمام کس لئے؟
٭…جب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے عوض مل جاتا ہے توپھر بخل کا ہے کا؟
٭… جب ابلیس اللہ عَزَّوَجَلَّ کا دُشمن ہے توپھراس سے غفلت کیوں ؟
٭…جب دوزخ کا عذاب (برحق) ہے توپھراستراحت وسکون کس لئے؟
٭…جب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ملنے والا ثواب جنت ہے توپھر نافرمانی کیوں ؟
٭…جب ہرچیزمیرے(یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّکے) فیصلے کے مطابق ہے توپھر جزع و فزع کا ہے کی؟‘‘
(اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآنِ مجیدمیں ارشادفرماتا ہے : )
لِّكَیْلَا تَاْسَوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَ لَا تَفْرَحُوْا بِمَاۤ اٰتٰىكُمْؕ-وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرِ ۙ ﹰ(۲۳) (پ۲۷، الحدید : ۲۳)
ترجمۂ کنزالایمان : اس لئے کہ غم نہ کھاؤ اس پر جو ہاتھ سے جائے اور خوش نہ ہو اس پرجوتم کو دیا اور اللہکو نہیں بھاتاکوئی اترونا (شیخی بگھارنے والا)بڑائی مارنے والا ۔
نصیحت نمبر26 : میرے ہوجاؤمیں تمہاراہوجاؤں گا
اللہعَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : ’’اے ابن آدم!کثیرزادِ راہ اکٹھا کرلوکیونکہ راستہ بہت طویل ہے، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے روزانہ قیام کیاکرو اس لئے کہ جنت کے راستے میں حائل گھاٹیاں بہت گہری ہیں ، اچھے اعمال بجالاؤکیونکہ پل بہت باریک ہے، ہر کام اِخلاص کے ساتھ کرو کہ پرکھنے والاباخبرہے ۔ تمہاری خواہشات جنت میں اور راحت وسکون آخرت میں ہے اور تمہارے پاس بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی، لہٰذا تم میرے ہو جاؤ میں تمہارا ہو جاؤں گا ۔ دُنیا میں عاجزی وانکساری ا ور فرمانبرداروں سے محبت کرنے کے سبب میرا قرب حاصل کروکیونکہ اللہ عَزَّوَجَلَّنیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں فرماتا ۔
٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭
0 Comments