نصیحت نمبر5 : قبر کی پُکار
اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : ’’اے ابن آدم!تو اس شخص کی طرح نہ ہو جانا جو توبہ میں کوتاہی کرتا، لمبی امیدیں باندھتا، آخرت میں بغیر عمل کے کامیابی کی امید رکھتا ہے ۔ باتیں توعابدوں جیسی کرتاہے لیکن عمل منافقوں جیساکرتاہے ۔ اگرکچھ عطاکیا جائے تو قناعت نہیں کرتا، اگر(رزق وغیرہ) روک لیا جائے توصبرنہیں کرتا ۔ بھلائی کاحکم تو دیتاہے لیکن خوداس پرعمل نہیں کرتا، بُرائی سے منع توکرتاہے مگرخودباز نہیں آتا ۔ صالحین سے محبت توکرتاہے لیکن ان جیسے عمل نہیں اپناتا ۔ منافقین سے بغض وعناد تورکھتاہے مگر خودبھی انہی جیسے عمل کرتاہے ۔ وہ جوکہتاہے اس پرعمل نہیں کرتااوروہ کرتا ہے جس کا اسے حکم نہیں دیاگیا ۔ جو(حق)خودپورا نہیں کرتا اسے پورا پورا وصول کرنا چاہتا ہے ۔
اُوپرتَوشہوتیں تیری خوراک ہیں لیکن میرے اندرتُوکیڑوں کی خوراک بنے گا ۔
اے ابن آدم!میں وحشت کاگھرہوں ، میں آزمائش کا گھرہوں ، میں تنہائی کا گھر ہوں ، میں تاریکی کاگھرہوں ، میں سانپ اور بچھوؤں کاگھرہوں لہٰذامجھے آباد کر برباد نہ کر ۔ ‘‘
نصیحت نمبر6 : انسان کی پیدائش کامقصد
اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : ’’اے ابن آدم!میں نے تمہیں اس لئے پیدا نہیں کیا کہ تمہارے ذریعے کمی میں زیادتی کا خواہشمند ہوں ، نہ ہی اس لئے کہ تمہارے ذریعے وحشت سے اُنس کا طلبگار ہوں ، نہ ہی اس لئے کہ تمہیں ایسے کام پر اپنا معاون (یعنی مدد گار ) بناؤں گاجس سے میں عاجزہوں ، نہ کسی فائدے کے حصول کے لئے اور نہ ہی کسی نقصان کودور کرنے کے لئے بلکہ میں نے تمہیں اس لئے پیدا کیا ہے تاکہ طویل مدت تک تم میری عبادت کرو، کثرت سے میراشکراداکرواورصبح و شام میری پاکی بیان کر و ۔
اے ابن آدم!اگرتمہارے اگلے پچھلے، جن و اِنس، چھوٹے بڑے، آزاد اور غلام میری اطاعت پر جمع ہوجائیں ، تب بھی میری بادشاہی میں ذرہ بھر بھی اضافہ نہیں کر سکتے ۔ جس نے کوشش کی اس نے صرف اپنی ذات کے لئے کوشش کی ۔ بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ تمام جہانوں سے بے پرواہ ہے ۔
اے ابن آدم!جیسے اذیت دوگے تمہیں ویسے ہی اذیت دی جائے گی اورتم جیسا کرو گے تمہارے ساتھ ویسا ہی کیاجائے گا ۔ ‘‘
٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭
0 Comments