نصیحت نمبر4 : بہترین آقااوربدترین بندہ
اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشادفرماتاہے : ’’ اے ابن آدم!جس نے دُنیاپرغمزدہ ہونے کی حالت میں صبح کی وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ (کی رحمت)سے دورہوگیا، دُنیا میں محنت برداشت کی اور آخرت میں مشقت اٹھائی، اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اس کے دل میں ایسارنج و غم ڈال دیاجو اس سے کبھی جدا نہ ہوگا، ایسی مصروفیت لازم کردی جس سے وہ کبھی فارغ نہ ہوگا، ایسے فقر میں مبتلاکردیاجس سے کبھی چھٹکار نہ پائے گااوراس کے دل میں ایسی امیدیں پیدا کر دیں جواسے ہمیشہ مصرو ف رکھیں گی ۔
ا ے ابن آدم!تیری عمرہرروزکم ہورہی ہے پھربھی تجھے اس کاشعورنہیں ہے ۔ میں ہرروزتجھے تیرارزق عطاکرتاہوں پھربھی توشکر نہیں کرتاکہ نہ توتُوکم پر قناعت کرتا ہے اور نہ ہی کثیر سے تیراپیٹ بھرتا ہے ۔
اے ابن آدم!ہر دن میرے یہاں سے تیرارزق تیرے پاس آتا ہے جبکہ فرشتے ہررات میرے پاس تیرا برا عمل ہی لاتے ہیں ، میرارزق کھانے کے باوجود تُومیری نافرمانی کرتاہے ۔ تومجھ سے دُعا کرتاہے تومیں قبول کرتا ہوں ۔ میری جانب سے تو تیرے پاس بھلائی ہی آتی ہے جبکہ تیری طرف سے میرے پاس تیرا شّرہی آتاہے ۔
میں تیراکتنا بہترین آقا و مولیٰ ہوں اورتو میرا کتنا بدترین بندہ ہے ۔ تومجھ سے جس چیز کا سوال کرتاہے میں تجھے عطاکردیتا ہوں ۔ تجھے رسوا کرنے والی تیری ہر برائی پرپردہ ڈالتاہوں ۔ میں تجھے ڈھیل دیتاہوں مگر تجھے مجھ سے حیانہیں آتی ۔ تومجھے بھول کر میرے علاوہ کسی اورکویادکرتا ہے ۔ تو لوگوں سے توخوفزدہ ہوتاہے لیکن مجھ سے بے خوف ہے ۔ ان کی ناراضی سے توڈرتا ہے لیکن میرے غضب سے مطمئن ہے ۔ ‘‘
٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭
0 Comments